• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home صحت و تعلیم
ڈپریشن

یونیورسٹی جانے والے طلبہ کو ڈپریشن کے زیادہ خطرے کا سامنا ہے، تحقیق

News Editor by News Editor
اکتوبر 1, 2023
in صحت و تعلیم
0 0
0

لندن (ہیلتھ ڈیسک)حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ دفتر جانے والے لوگوں کے مقابلے میں یونیورسٹی کے طلبہ ڈپریشن اور انزائٹی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

لندن میں لانسیٹ پبلک ہیلتھ نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق میں طلبہ کے ذہنی صحت اور ڈپریشن اور اضطراب کے تعلق کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔پچھلی تحقیق کو بھی چیلنج کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ طلبہ کی ذہنی صحت دفتر جانے والے لوگوں کی طرح ہی کام کرتی ہے یا ان سے بہتر ہے۔

محققین نے انگلینڈ میں لانگیٹوڈینل اسٹڈیز ینگ پیپل کے اعداد و شمار کا استعمال کیا، جس میں 1989 سے 1990 میں پیدا ہونے والے 4 ہزار 832 نوجوان شامل تھے، جن کی 2007 سے 2009 میں عمریں 18ـ19 سال تھیں اور 1998 سے 1999 میں پیدا ہونے والے 6 ہزار 128 نوجوانوں کو شامل کیا گیا، جن کی 2016 سے 2018 میں عمریں 18 سے 19 سال کی تھیں، دونوں مطالعات میں نصف سے زیادہ نوجوانوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی تھی۔

سروے میں موجود تمام نوجوانوں نے اپنی ذہنی صحت سے متعلق سوالوں کا جواب دیا تاکہ ڈپریشن، اضطراب کی علامات کی تحقیقات کی جاسکیں۔محققین نے 18ـ19 سال کی عمر میں طلبہ اور غیر طلبہ کے درمیان ڈپریشن اور اضطراب کی علامات میں تھوڑا سا فرق پایا، یہاں تک کہ سماجی اقتصادی حیثیت، والدین کی تعلیم اور الکحل کے استعمال سمیت عوامل پر بھی قابو پایا۔محققین کو معلوم ہوا کہ یونیورسٹی جانے اور نہ جانے والے نوجوانوں کے درمیان ڈپریشن اور اضطراب کی علامات میں زیادہ فرق نہیں تھا۔

تحقیق کے نتائج کنگز کالج لندن کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق ہیں، جس میں یونیورسٹی کے طلبہ میں ذہنی صحت کے مسائل میں نمایاں اضافہ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔کنگز کالج کی تحقیق کے مطابق یونیورسٹی کے طلبائ میں دماغی صحت کے مسائل کا پھیلاؤ تقریباً 3 گنا بڑھ گیا ہے، جو 17ـ2016 میں 6 فیصد سے بڑھ کر 2022ـ23 میں 16 فیصد ہو گیا ہے۔

دونوں مطالعات میں یونیورسٹی کے طلبہ میں ذہنی صحت کے مسائل میں اضافہ معلوم ہوا ہے۔تحقیق میں انکشاف ہوا کہ یونیورسٹی چھوڑنے پر غور کرنے والے طلبہ میں مالی پریشانی کا تناسب 2022 اور 2023 کے درمیان 3.5 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد ہو گیا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ چونکہ طلبہ پڑھائی کے دوران زیادہ تر ملازمتیں کرتے ہیں اس لیے ذہنی صحت کی مشکلات کا سامنا کرنے کے امکانات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔

مطالعہ کی مصنفہ اور یونیورسٹی آف لندن کے محکمہ نفیسات کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر جیما لیوس کا کہنا ہے کہ اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹی میں داخلے کے بعد پہلے دو سال ترقی کے لیے اہم وقت ہوتے ہیں، لہٰذا اگر ہم اس دوران نوجوانوں کی ذہنی صحت کو بہتر بنا سکیں، تو اس سے ان کی صحت اور تندرستی کے ساتھ ساتھ ان کی تعلیمی کامیابیوں کے لیے طویل مدتی فائدے ہو سکتے ہیں۔تحقیق میں انکشاف ہوا کہ 25 سال کی عمر تک گریجویٹ اور نانـگریجویٹ طلبا کے درمیان ذہنی صحت میں فرق ختم ہو گیا تھا۔

رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ اگر اعلیٰ تعلیم سے وابستہ ذہنی صحت کے ممکنہ خطرات کو ختم کیا جائے تو 18 سے 19 سال کی عمر کے افراد میں ڈپریشن کے واقعات میں 6 فیصد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔گارڈین کی رپورٹ کے مطابق تحقیق کے مصنف اور یونیورسٹی آف لندن کے شعبہ نفسیات کے محقق ڈاکٹر ٹیلا میک کلاؤڈ نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اعلٰی تعلیم کے لیے مالی دباؤ کی وجہ سے ذہنی صحت خراب ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر ٹیلا میک کلاؤڈ کے مطابق پہلے کی تحقیق میں یونیورسٹی کے طلبہ اور دماغی صحت کے مسائل کے درمیان کوئی مضبوط تعلق کے شواہد نہیں ملے تھے، تاہم اس نئی تحقیق میں انہیں معلوم ہوا کہ دونوں کے درمیان گہرا تعلق ہوسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ بڑھتے ہوئے مالی دباؤ اور وسیع تر معاشی اور سماجی تناظر میں اعلیٰ گریڈ حاصل کرنے سے متعلق طلبا کو خدشات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: انزائٹیانکشافتحقیقڈپریشنطلبہیونیورسٹی
Previous Post

عراق نے شمالی سرحد سے ایرانی اپوزیشن کو ہٹانے کی تصدیق کر دی

Next Post

ملک میں کسی اور سیاسی جماعت کی گنجائش نہیں'رانا تنویر حسین

News Editor

News Editor

Next Post
رانا تنویر حسی

ملک میں کسی اور سیاسی جماعت کی گنجائش نہیں'رانا تنویر حسین

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading