• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home انٹرنیشنل
پناہ گزینوں

پناہ گزینوں

کراچی اور ڈھاکہ کو 2050 تک 54 لاکھ موسمیاتی پناہ گزینوں کا سامنا ہوگا، اقوام متحدہ

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
مارچ 24, 2025
in انٹرنیشنل
0 0
0

نیویارک (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر دنیا صنعتی ترقی سے پہلے کی سطح سے 1.5 سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہوتی ہے تو عالمی جنوب کے 10 شہروں میں کراچی اور ڈھاکہ ایشیا بحرالکاہل خطے کے صرف دو شہر ہوں گے جہاں 2050 تک 80 لاکھ موسمیاتی تارکین وطن آئیں گے۔

اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن برائے ایشیا و بحرالکاہل(یو این-ایس کیپ) کی ایشیا اور بحرالکاہل میں شہری تبدیلی: ترقی سے لچک تک رپورٹ کے مطابق ان 10 شہروں میں سے کراچی اور ڈھاکہ میں آب و ہوا کی وجہ سے سب سے زیادہ نقل مکانی کا امکان ہے، ڈھاکہ میں اضافی 30 لاکھ 70 ہزار اور کراچی میں 24 لاکھ اضافی افراد کی آمد متوقع ہے۔

یہ رپورٹ آئندہ ماہ بنکاک میں شروع ہونے والے اقوام متحدہ کے 81 ویں سالانہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔اس میں پورے خطے کے شہروں اور قصبوں کو درپیش مسائل اور مواقع دونوں کا تجزیہ کیا گیا ہے ، جو دنیا کے سب سے بڑےشہر سے لے کر قدیم دیہات اور اس کے درمیان ہر حجم کے شہر اور قصبات میں انسانی بستیوں کا احاطہ کرتا ہے۔کراچی منقسم دائرہ اختیار سے بہت زیادہ متاثر ہے، پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ناطے یہ اکانومسٹ انٹیلی جنس یونٹ کے گلوبل لیویبلٹی سروے میں باقاعدگی سے نچلے درجے کے قریب ہے، دسیوں ہزار خاندانوں پر مشتمل شہر کو مقامی حکومت کے کنٹرول سے ماورا سرکاری شعبے کے حکام کی نگرانی میں چلایا جارہا ہے، جس کی وجہ سے اہم بنیادی ڈھانچے کو مربوط کرنے سے قاصر ایک دوسرے سے متصل اور غیر واضح دائرہ اختیار پیدا ہوتا ہے۔

یہ صورت حال اگست 2020 کے سیلاب جیسی آفات کا باعث بن سکتی ہے جس نے کراچی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا لیکن لاہور جیسے بہتر حکمرانی کے حامل شہروں کو نسبتا محفوظ چھوڑ دیا تھا۔اس وقت تمام تارکین وطن میں سے ایک تہائی کا تعلق ایشیا اور بحرالکاہل سے ہے جبکہ اس خطے میں دنیا بھر کے 24 فیصد تارکین وطن موجود ہیں جو تقریبا 6کروڑ 66 لاکھ افراد بنتے ہیں، ایشیا بحرالکاہل میں 2.2 ارب سے زیادہ شہری آبادی اور زمین کے بہت سے بڑے بڑے شہرموجود ہیں، دنیا کے 30 سب سے بڑے شہری علاقوں میں سے نصف سے زیادہ اس خطے میں پائے جاتے ہیں۔

2050 تک یہ شہری آبادی 50 فیصد اضافے سے 1.2 ارب افراد تک پہنچنے کی توقع ہے۔1960 کی 16 فیصد شہری آبادی کے مقابلے میں رواں دہائی میں جنوب اور جنوب مغربی ایشیا کے تقریبا 36 فیصد باشندے شہروں میں مقیم ہیں۔دریں اثنا، بڑے شہر بھی ہیں جن میں گنجان آباد ڈھاکا، کراچی، ممبئی اور دیگر شامل ہیں، توقع ہے کہ 2036 تک 40 فیصد بھارت شہری آبادی پر مشتمل ہوگا اور شہر ملک کے 70 فیصد جی ڈی پی کا ذریعہ ہوں گے، جس کا مطلب ہے کہ 2047 تک ترقی یافتہ ملک کا درجہ حاصل کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے شہروں کی پائیدار آبادکاری ضروری ہے۔

آب و ہوا کی تبدیلی سے مطابقت اور تخفیف ایشیا اور بحرالکاہل کے لئے ایک سب سے بڑا مسئلہ ہے ، جسے انتہائی درجہ حرارت ، پانی کی قلت ، غذائی عدم تحفظ اور قدرتی آفات جیسی کمزوریوں سے نمٹنا ہوگا، ایشیا بحرالکاہل کے ممالک ان ملکوں میں شامل ہیں جو شدید موسمی واقعات جیسے طوفان، سیلاب اور ہیٹ ویو سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طویل مدت میں جیسے جیسے آب و ہوا کے بحران میں تیزی آتی ہے،شہروں اور قصبوں کو ان لوگوں کے لیے موافقت میں مدد فراہم کرنی چاہیے جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، جو کچھ نشیبی علاقوں میں پہلے ہی واضح ہو رہی ہے۔

ارب ہیٹ آئی لینڈ افیکٹ کی وجہ سے شہر خاص طور پر شدید گرمی کا شکار ہیں، عمارتوں اور پکی تعمیرات میں گرمی جذب کرنے کا رجحان شہری علاقوں کو ان کے اطراف کے علاقوں کے مقابلے میں زیادہ گرم بنا سکتا ہے ، جس سے ہیٹ ویو کے اثرات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ایشیا اور بحرالکاہل میں شہری آبادی میں اضافے کی وجہ سے پانی کی طلب اور زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال میں اضافہ ہوا ہے ، جس سے خطے کے آبی وسائل میں کمی واقع ہوئی ہے، وسیع پیمانے پر زیر زمین پانی نکالنے اور قدرتی بفرز کے نقصان نے زمین کے سکڑنے کے خطرے کو بڑھا دیا ہے۔

اگرچہ یہ خطرہ بنکاک، ڈھاکا، ہو چی من سٹی، جکارتہ، کراچی، منیلا، ممبئی، شنگھائی اور تیانجن جیسے بڑے شہروں میں سب سے زیادہ دکھائی دے رہا ہے، لیکن اسی طرح کے حالات ثانوی اور دیگر شہروں جیسے کہ بنگلہ دیش میں چٹاگانگ اور انڈونیشیا میں سیمارنگ کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔عمارتیں، جو ہر جگہ موجود ہیں اور ایشیا اور بحرالکاہل میں براہ راست اور بالواسطہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا 14 سے 33 فیصد کا سبب ہیں ، کاربن کو ختم کرنے کے لیے عالمی معیشت کے سب سے مشکل پہلوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتی ہیں۔

ترسیلات زر ایشیا اور بحرالکاہل کے لیے فنانسنگ کا ایک اہم ذریعہ ہیں، سال 2023 میں ترسیلات زر حاصل کرنے والے پانچ سرفہرست ممالک میں بھارت 120 ارب ڈالر ، چین 50 ارب ڈالر ، فلپائن 39 ارب ڈالر اور پاکستان 27 ارب ڈالر شامل ہیں۔دریں اثنا، جنوب اور جنوب مغربی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا وہ ذیلی خطے ہیں جہاں ایشیا اور بحر الکاہل میں غیر رسمی بستیوں کا سب سے زیادہ ارتکاز ہے، جنوب اور جنوب مغربی ایشیا میں تقریبا 43 فیصد اور جنوب مشرقی ایشیا میں 25 فیصد شہری آبادی غیر رسمی بستیوں میں رہتی ہے۔

رپورٹ میں خطے کی حکومتوں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ ماحولیاتی اور سماجی و اقتصادی خطرات سے موثر اور مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون میں اضافہ کریں اور مشترکہ شہری نیٹ ورکس تیار کریں جو شہروں کے درمیان معلومات اور بہترین طریقہ کار کے تبادلے میں سہولت فراہم کریں اور اس طرح انہیں پائیدار ترقیاتی اہداف اور پیرس معاہدے کے مقاصد کے حصول کے لیے علاقائی قیادت کے لیے محرک کے طور پر کام کرنے کے قابل بنائیں۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: اقوام متحدہایشیا بحرالکاہلپناہ گزینوںرپورٹصنعتی ترقیکراچی اور ڈھاکہموسمیاتی
Previous Post

رشمیکا کیساتھ عمر کے موازنے پر سلمان خان کا دلچسپ جواب

Next Post

امتحان میٹرک کلاس نہم(اول) سالانہ 2025 ءکا آغازکل سے ہوگا

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
امتحان

امتحان میٹرک کلاس نہم(اول) سالانہ 2025 ءکا آغازکل سے ہوگا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading