• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home صحت و تعلیم
اینٹی بائیوٹک ادویات

اینٹی بائیوٹک ادویات

پاکستا ن سب سے زیادہ اینٹی بائیوٹک ادویات استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل

اینٹی بائیوٹکس کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے کئی عام بیماریوں کا علاج مشکل ہو چکا ہے،رپورٹ

Muhammad Siddique by Muhammad Siddique
مارچ 25, 2025
in صحت و تعلیم
0 0
0


اسلام آباد(ہیلتھ نیوز )پاکستان کی وزارت قومی صحت نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ اینٹی بائیوٹک ادویات استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔

اینٹی بائیوٹکس کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے کئی عام بیماریوں کا علاج مشکل ہو چکا ہے۔قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ ) کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں جراثیم ان ادویات کے خلاف مزاحمت پیدا کر رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ یہ دوائیں اب پہلے جیسی موثر نہیں رہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ، سال 2017 سے پاکستان میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت میں مستقل اضافہ دیکھا گیا ہے جو کہ ایک خطرناک رجحان ہے اور اس کے سدِباب کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

وزارت صحت نے اپنی ایک رپورٹ میں کچھ ادویات اور بیماریوں کا حیران کن تجزیہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں ای کولی نامی بیکٹیریا، جو عام طور پر پیشاب کی نالی کی بیماری (یورینری انفیکشن) کا سبب بنتا ہے، سے متاثرہ 75 فیصد مریضوں پر ایک اہم اینٹی بایوٹک سیفٹریاکسون اثر نہیں کر رہی تھی، اور سال 2024 میں یہ مزاحمت 77 فیصد تک پہنچ گئی۔ اسی طرح کلیبسیلا نمونیا نامی بیکٹیریا جو سانس اور پیشاب کی نالی کے انفیکشنز کا باعث بنتا ہے، میں بھی ادویات کے خلاف مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔

سال 2023 میں 64 فیصد مریضوں پر ایک اہم دوا بے اثر ہو چکی تھی، جب کہ 2024 میں یہ تعداد 68 فیصد تک جا پہنچی۔ٹائیفائیڈ بخار کے مریضوں میں بھی اینٹی بائیوٹکس کی بے اثری خطرناک حد تک پہنچ چکی ہے۔ سال 2023 اور سال 2024 میں ٹائیفائیڈ کے 38 فیصد مریضوں میں عام اینٹی بائیوٹکس کا اثر بالکل ختم ہو گیا تھا، اور 72 فیصد مریضوں پر سیفٹریاکسون جیسی عام دوا اثر نہیں کر رہی تھی۔ یعنی پہلے جو بخار آسانی سے چند دن میں ختم ہو جاتا تھا، اب اس کے علاج کے لیے مزید پیچیدہ اور مہنگی دواں کی ضرورت پڑ رہی ہے۔

اسی طرح اسٹیفائلوکوکس اوریئس نامی بیکٹیریا، جو جلدی انفیکشنز اور سانس کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے، میں بھی 68 فیصد مریضوں میں مزاحمت پائی گئی۔ ایک اور خطرناک بیکٹیریا ایسینیٹوبیکٹر جو اکثر ہسپتال میں موجود مریضوں کو متاثر کرتا ہے، میں بھی 74 فیصد مریضوں پر طاقتور اینٹی بائیوٹکس بے اثر ہو چکی ہیں، اور 20 فیصد مریضوں پر تو کوئی بھی دوا کارگر نہیں ہو رہی۔ اینٹی بائیوٹک کے غلط اور بے جا استعمال کے حوالے سے دنیا بھر کے ماہرین مسلسل خبردار کر رہے ہیں کہ اس مسئلے کو اگر فوری طور پر حل نہ کیا گیا تو انسانی صحت کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے اینٹی بایوٹک ادویات کے غیر ضروری استعمال سے اینٹی مائیکروبیل مزاحمت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اور اگر یہی رجحان برقرار رہا تو عام انفیکشنز بھی جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ جتنا زیادہ اینٹی بائیوٹکس کا غلط استعمال ہوگا، وہ اتنی ہی کم مثر ہوں گی، جس سے انفیکشنز کے علاج کے لیے آپشنز محدود ہو جائیں گے۔عالمی ادارہ صحت کی سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر میری پال کینی نے اس غلط فہمی کو خطرناک قرار دیا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس ہر بیماری کا علاج کر سکتی ہیں، کیونکہ یہ سوچ لوگوں کو خود دوا لینے اور غیر ضروری استعمال کی طرف لے جاتی ہے، جس کے نتیجے میں پہلے آسانی سے قابل علاج بیماریاں مزید پیچیدہ ہو جاتی ہیں۔ اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال کو سختی سے منظم کرنے، عوام میں شعور بیدار کرنے اور اینٹی مائیکروبیل مزاحمت کے خلاف مثر پالیسیوں پر عملدرآمد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

وزارت صحت کے مطابق یہ صورتِ حال اس لیے بھی پیدا ہو رہی ہے کیونکہ لوگ بغیر کسی معالج کے مشورے کے اینٹی بائیوٹکس لے رہے ہیں، غیرضروری طور پر ان دواں کا استعمال کیا جا رہا ہے، اور دوا فروش بغیر نسخے کے یہ دوائیں دے رہے ہیں۔ نتیجتا جراثیم اتنے طاقتور ہو رہے ہیں کہ عام دوائیں ان پر اثر ہی نہیں کرتیں۔وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پاکستان میں اینٹی بائیوٹکس ادویات کے بے قابو استعمال کی ایک بڑی وجہ سیلف میڈیکیشن یا اپنا علاج خود کرنے کا رجحان ہے، ایک تحقیق کے میں کہا گیا ہے کہ 51 فیصد سے زائد عوام کسی مستند معالج سے رجوع کیے بغیر خود ہی یہ دوائیں لے لیتے ہیں۔

علاوہ ازیں غیرمستند معالجین کی بڑی تعداد بھی بغیر کسی سائنسی بنیاد کے مریضوں کو یہ دوائیں تجویز کرتی ہے، جس سے یہ مسئلہ مزید سنگین ہو رہا ہے۔ دوا خانوں(فارمیسیز) پر بھی یہ ادویات بغیر کسی طبی مشورے کے دستیاب ہیں، جس کے باعث عوام باآسانی انہیں خرید کر استعمال کرتے ہیں۔ بعض مستند معالج بھی مریضوں کو غیر ضروری طور پر اینٹی بائیوٹکس تجویز کر دیتے ہیں، خاص طور پر ایسے کیسز میں جب مسئلہ وائرل انفیکشن کا ہو جس میں ان ادویات کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی۔وزیر صحت مصطفی کمال کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے اینٹی بائیوٹکس کے غیرضروری استعمال کو روکنے اور ان کے خلاف مزاحمت کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔

وزارت قومی صحت نے ملک گیر نگرانی کا نظام قائم کیا ہے، جو سرکاری و نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں سے ڈیٹا اکٹھا کرکے عالمی ادارہ صحت کے شعبہ نگرانی کو فراہم کرتا ہے، تاکہ عالمی سطح پر اس بحران پر نظر رکھی جا سکے۔حکومت نے قومی پالیسی میں ادویات کے خلاف جراثیمی مزاحمت کو ایک ترجیحی مسئلہ قرار دیتے ہوئے اسے قومی صحت تحفظ پلان میں شامل کر لیا ہے، تاکہ صحت کے تحفظ کے لیے پائیدار اقدامات کیے جا سکیں۔

حکومت پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کے ایکشن پلان کی مکمل حمایت کی ہے اور اسے قومی پالیسی کا حصہ بنایا ہے، جس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ بیماریوں کے علاج میں ان دواں کا درست، محفوظ اور موثر استعمال کیا جائے۔حکومت کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کا بنیادی مقصد عوام کو ایسی معیاری اور محفوظ ادویات فراہم کرنا ہے جو نہ صرف مثر ہوں بلکہ ان کا غیر ضروری استعمال بھی روکا جا سکے، تاکہ ان کے خلاف مزاحمت کے مسئلے پر قابو پایا جا سکے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اینٹی بائیوٹکس کے خلاف مزاحمت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے عوامی سطح پر شعور اجاگر کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔

وزارت صحت کے مطابق حکومت مختلف تعلیمی اور طبی اداروں میں آگاہی پروگرام چلا رہی ہے، تاکہ عوام، معالجین اور دوا سازوں (فارماسسٹس) کو ان ادویات کے غیرضروری استعمال کے خطرات سے آگاہ کیا جا سکے۔فارماسسٹس کو بھی اس بات کا پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ بغیر معالج کے نسخے کے یہ ادویات فروخت نہ کریں۔ تاہم یہ مسئلہ صرف حکومتی اقدامات سے حل نہیں ہو سکتا بلکہ عوام کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ ہر شخص کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ دوائیں ہر بیماری کا حل نہیں ہوتیں اور ان کا غیر ضروری استعمال مستقبل میں بیماریوں کے علاج کو مزید مشکل بنا سکتا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں جراثیمی مزاحمت ایک سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو عام بیماریوں کے علاج کے لیے اینٹی بائیوٹکس غیر مثر ہو سکتی ہیں جس کے نتیجے میں متبادل علاج کے طریقے مزید مہنگے اور محدود ہو جائیں گے اور صحتِ عامہ کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔اس بحران پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت، معالجین، دوا ساز ادارے اور عوام سب مل کر موثر اقدامات کریں تاکہ بیماریوں کے علاج کو محفوظ اور موثر بنایا جا سکے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: استعمالاینٹی بائیوٹک ادویاتاینٹی بائیوٹکسبیماریوںپاکستا نقومی صحتمشکل
Previous Post

الیکشن کمیشن کا جمشید دستی کیخلاف اسپیکر ریفرنس پرکارروائی چلانے کا فیصلہ

Next Post

عید کے بعد پی ٹی آئی سے کیسی خبریں آئیں گی؟ فیصل جاوید نے آگاہ کر دیا

Muhammad Siddique

Muhammad Siddique

Next Post
فیصل جاوید

عید کے بعد پی ٹی آئی سے کیسی خبریں آئیں گی؟ فیصل جاوید نے آگاہ کر دیا

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading