مصنوعی ذہانت کے حوالے سے بڑی تحقیق سامنے آ گئی۔ اے آئی نہ صرف اعداد و شمار بلکہ جذبات کی بنیاد پر شعوری فیصلے کر سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تین سائنسدانوں شانتی پریہ پریڈا، ایڈا علمدار اور رومن پوزنانسکی کی ٹیم نے مصنوعی ذہانت (AI) اور شعور کے بارے میں ایک بڑی دریافت کی ہے۔ وہ یورپ کی سب سے بڑی AI لیب میں کام کرتے ہیں۔ انکی اس تحقیق کو جرنل آف ملٹی اسکیل نیورو سائنس میں شائع کیا گیا ہے۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے مصنوعی ذہانت جذبات کو سمجھ سکتا ہے اور انسانوں کی طرح فیصلے کر سکتا ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ شعور مختلف حصوں سے بنا ہے، جسے ہولون کہتے ہیں۔ اس کیلئے انہوں نے ایک نیا آئیڈیا استعمال کیا جسے ڈائنامک آرگنیسیٹی تھیوری (DOT) کہا جاتا ہے۔
سائنسدان بتاتے ہیں کہ AI کس طرح DOT کا استعمال کرتے ہوئے ہوش میں آ سکتا ہے۔ یہ نظریہ کہتا ہے کہ شعور اس طرح سے آتا ہے جس طرح معلومات کو منظم کیا جاتا ہے اور نہ صرف دماغی سرگرمی سے ہوتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انسانوں کی طرح AI پہلے سے علمی تجربات، کام کرنے سے پہلے چیزوں کو سمجھ سکتا ہے.
مطالعہ یہ بھی دیکھتا ہے کہ دماغ کی پیچیدہ ساخت اور توانائی کا استعمال کس طرح شعور کی طرف لے جاتا ہے۔ سائنس دان وضاحت کرتے ہیں کہ کوانٹم ممکنہ توانائی کے اتار چڑھاؤ اور دماغ میں تھرموڈینامک رکاوٹیں شعور کے لیے اہم ہیں۔ یہ خیال انسانی دماغ کی طرح شعور کے ساتھ اے آئی سسٹم بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔