اس ویڈیو میں بہت سے مرد اور خواتین ملزمان کو فلمایا گیا ہے جبکہ ویڈیو ریکارڈ کرنے والے چہرہ چھپاتی خواتین کو بارہا تاکید کرتے ہیں کہ وہ اپنا چہرہ سامنے کریں یا اپنے چہرے کے سامنے سے بال ہٹائیں تاکہ ان کی شناخت ممکن ہو سکے۔اس ویڈیو میں پولیس کی وردی میں ملبوس خواتین اہلکار بھی نظر آتی ہیں جو ان احکامات کو یقینی بنا رہی ہوتی ہیں کہ ہر خاتون کا چہرہ ویڈیو میں صاف نظر آئے۔
ویڈیو میں نظر آنے والے لگ بھگ ڈیڑھ درجن خواتین اور مردوں کے چہروں پر بے بسی نمایاں ہے اور اُن میں سے بیشتر، بالخصوص خواتین، پریشانی کے عالم میں چہرے چھپانے کی کوشش کرتی ہیں تاکہ ان کی ویڈیو نہ بنائی جا سکے۔
نہ تو یہ پولیس کی جانب سے کی جانے والی کسی شناخت پریڈ کا منظر ہے اور نہ ہی کسی پریس کانفرنس کا جس میں کسی بڑے جرم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی اطلاع دی جاتی ہے اور انھیں میڈیا کے سامنے پیش کیا جاتا ہے۔