اقوام متحدہ (نیوز ڈیسک) یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چائبان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً ایک تہائی آبادی کو کئی دنوں سے خوراک میسر نہیں ، شدید غذائی قلت کی شرح 16.5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ3 لاکھ 20 ہزار سے زائد شیر خوار اور چھوٹے بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں چائبان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان نے اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی پروپیگنڈا ویڈیو کو بھی براہِ راست رد کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں یہ دعویٰ کہ "اسرائیل رات دن غزہ والوں کو خوراک، ادویات فراہم کر رہا ہے” بالکل جھوٹ ہے! ویڈیو میں دکھائے گئے بہت زیادہ مناظر کئی سال پرانے ہیں۔
حال ہی میں غزہ پٹی کا دورہ کرنے والے چائبان نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران انتہائی گہرا ہو چکا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مکمل پیمانے پر قحط روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے، اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ امدادی سامان کی ترسیل کی راہ ہموار کرے۔