واشنگٹن (انٹرنیشنل نیوز)امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای نے چینی غبارے پر معذرت نہیں کی۔
میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا اور چین کے وزرائے خارجہ کے درمیان میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں ملاقات ہوئی ہے۔ امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی ہے۔چین کا غبارہ امریکی فضا میں تباہ کیے جانے کے بعد امریکا اور چین کے درمیان پہلا بالمشافہ رابطہ ہوا ہے۔ملاقات میں روس اور یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر بھی بات چیت ہوئی۔چینی وزیرِ خارجہ سے ملاقات کے بعد امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ ایسی معلومات ہیں کہ چین روس کو مہلک جنگی امداد فراہم کر سکتا ہے، امریکا کو تشویش ہے کہ چین روس کو یوکرین جنگ میں مادی مدد فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وانگ ای سے ملاقات کے دوران دورہ چین کے دوبارہ شیڈول سے متعلق بات نہیں ہوئی۔امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا چینی غبارے کو مار گرانے پر اوور ری ایکٹ نہیں کر رہا،دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بلنکن نے واضح کیا کہ چینی غبارے کے ذریعے امریکی فضائی حدود کی خلاف ورزی دوبارہ نہیں ہونی چاہیے۔ترجمان نے کہا کہ بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ چین نے یوکرین جنگ میں روس کو مادی مدد فراہم کی تو اس کے سخت نتائج ہوں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بلنکن نے چینی ہم منصب پر واضح کیا کہ امریکا کی ون چائنا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق بلنکن نے امریکی صدر کی بات کو دہرایا کہ واشنگٹن نئی سرد جنگ نہیں چاہتا۔چینی و امریکی وزرائے خارجہ کی ملاقات پر چینی وزارتِ خارجہ نے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وانگ ای نے کہاہے کہ امریکا طاقت کے اندھا دھند استعمال سے خراب ہوئے چین اور امریکا کے تعلقات کو پہنچے نقصان کا ازالہ کرے۔چینی وزارتِ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وانگ ای نے بلنکن پر واضح کیا کہ واشنگٹن کو غبارہ واقعے پر اپنا طریقہ بدلنا چاہیے۔