اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) سابق وزیر عاطف خان نے کہاہے کہ عدلیہ کو بطور ادارہ موقف اختیار کرنا ہو گا اور اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ عمران خان کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کیا جائے ۔
اپنے خصوصی بیان میں عاطف خان نے کہاکہ عمران خان کو جیل میں جن حالات میں رکھا جا رہا ہے وہ انتہائی نامناسب ہیں، عمران خان کے ساتھ ناروا سلوک رواں رکھا ہوا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کو انکے وکلاء سے بھی نہیں ملنے دیا جارہا، عمران خان نے انگلش ترجمے کے ساتھ قرآن پاک کی درخواست کی تھی وہ بھی نہیں دیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ انکا سیل انتہائی چھوٹا ہے، عمران کو نہ گھر کا کھانے منگوانے کی اجازت ہے نہ ہی ذاتی معالج سے ملنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
انہوںنے کہاکہ یہ ساری چیزیں خلاف قاعدہ نہیں بلکہ جیل مینوئل میں موجود ہیں، جیل مینوئل کے مطابق یہ تمام چیزیں جیل میں قید لوگوں کا بنیادی حق ہے۔عاطف خان نے کہاکہ میری اعلیٰ عدلیہ سے اپیل ہے کہ لوگ آپکی طرف ریکھ رہے ہیں۔ عاطف خان نے کہاکہ اگر اعلی عدلیہ کی جانب سے ہی قانون پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بنایا جائے گا تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
انہوںنے کہاکہ پوری دنیا میں لوگ اپنا حق لینے کے لئے عدلیہ کے پاس جاتے ہیں، لوگوں کو قانون کے مطابق انکا حق ملتا ہے۔ سابق صوبائی وزیر نے کہاکہ جوڈیشل رینکنگ کے مطابق ہماری عدلیہ 130 ویں نمبر پر ہے، اس رینکنگ کو کوئی اور ادارہ نہیں بلکہ خود عدلیہ ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔
سابق صوبائی وزیر نے کہاکہ اپنے ادارے کو آپ لوگوں نے ہی ٹھیک کرنا ہے، عدلیہ نے فیصلے کرنے ہیں اور اپنے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے تبھی سارے مسائل حل ہونگے۔ انہوںنے کہاکہ میری عدلیہ سے درخواست ہے قانون کے مطابق جو بھی عمران خان کا حق ہے انھیں مہیا کیا جائے۔