نیویارک(انٹرنیشنل نیوز) نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں شرکت
کرنے والے مملکت سعودی عرب کے وفد کی سربراہی کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے مملکت کی طرف سے سوڈان میں انسانی صورت حال کی بہتری اور امداد کی فراہمی کیلیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مملکت نے تمام سوڈانی قوتوں کو جدہ آنے کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے سوڈان میں جنگ زدہ علاقوں میں امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ راہداریوں کے قیام کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی امداد دینے والے ممالک اور اداروں پر زور دیا کہ وہ سوڈان میں جنگ سے متاثرہ علاقوں کے شہریوں کی مدد کے لیے ہرممکن اقدامات کریں۔سعودی وزیر خارجہ کے خطاب سے قبل اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر مارٹن گریفتھس کی جانب سے خبردار کیا گیا تھا کہ سوڈان میں جاری تنازع بیرون ملک سے ہتھیاروں کی آمد کی وجہ سے بگڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالات خراب ہو رہے ہیں اور پورے خطے کے استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے سوڈان کے تمام فریقوں سے جدہ مذاکرات میں واپس آنے کا مطالبہ بھی کیا۔اس موقع پر مصری وزیر خارجہ سامح شکری نے زور دیا کہ قاہرہ نے سوڈان میں بحران کے سیاسی اور انسانی پہلوں سے نمٹنے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کے ملک میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 300,000 سے زیادہ سوڈانی پناہ لے چکے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ سوڈان کے پڑوسی ممالک کو اکیلے بحران کا خمیازہ نہیں اٹھانا چاہیے۔