ہالی ووڈ کے معروف ڈائریکٹر اور اسکرین رائٹر جیمز ٹوبیک پر 40 سے زائد کم عمر اور نئی اداکاراؤں کو انٹرویوز اور آڈیشنز کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہ واقعات 1979 سے 2014 کے دوران پیش آئے، جن کی تفصیلات ’’می ٹو مہم‘‘ کے آغاز کے بعد منظر عام پر آئیں، جب خواتین نے اپنی ذاتی کہانیاں شیئر کرنے کا حوصلہ پایا۔
جیمز ٹوبیک کے خلاف 40 سے زیادہ اداکارائیں عدالت میں مقدمہ دائر کر چکی ہیں، جس میں انہوں نے ہراسانی کے واقعات کی تفصیلات فراہم کیں۔
امریکی عدالت نے جنسی ہراسانی کے ٹھوس شواہد اور ٹوبیک کے اعتراف جرم کے بعد 1.68 ارب ڈالر کا ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
متاثرہ خواتین کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت کا فیصلہ ان طاقتور افراد کے خلاف ایک واضح پیغام ہے جو خواتین کے ساتھ غیر مناسب سلوک کرتے ہیں۔