فلیڈیلفیا(صحت ڈیسک)ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ایسے میوہ جات جن میں گری ہوتی ہے، وہ ذہنی دباؤ (ڈپریشن) کے امکانات کم کرنے کے لیے مفید ہیں۔
برطانوی تحقیق کاروں نے یہ نئی تحقیق 37 سے 73 سال کی عمر کے 13500 سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد اخذ کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس تحقیق کے آغاز تک یہ لوگ ذہنی دباؤ (ڈپریشن) کا شکار نہیں تھے۔
جرنل کلینکل نیوٹریشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں شرکا کے گری دار میوہ جات کی کھپت کو ریکارڈ کیا گیا۔ ان میں بغیر نمک والے بادام، پستے اور کاجو تھے جب کہ نمک لگی اور بھنی ہوئی مونگ پھلیاں تھیں۔ان شرکا کا 5 سال تک جائزہ لیا گیا اور اس دوران 8 فی صد افراد میں ڈپریشن کی تشخیص ہوئی۔
تجزیے میں یہ بات سامنے آئی کہ گری دار میوہ جات کی کم سے معتدل کھپت (یعنی روزانہ 30 گرام) کا تعلق بالکل نہ کھانے کے مقابلے میں ڈپریشن کے خطرات میں 17 فی صد کمی سے تھا۔
سائنس دانوں کے مطابق تحقیق کے ان نتائچ میں دیگر کوئی طرزِ زندگی اور صحت کے عوامل شامل نہیں تھے۔ گری دار میوہ جات کے دماغ پر انسداد سوزش اور اینٹی آکسیڈنٹ اثرات شاید ان نتائج کی وجہ ہوں۔
اسپین کی یونیورسٹی آف کاسٹِلا-لا منچا سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف برونو بِزوزیرو پیرونی کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج میں گری دار میوے کھانے کا ایک فائدہ سامنے آیا جس کا تعلق ڈپریشن میں 17 فی صد کمی سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیق اس متعلق مضبوط شواہد پیش کرتی ہے کہ لوگوں ان میوہ جات کو مزید شوق سے کھانا چاہیے۔