علیمہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو ان تمام افراد سے ملنے سے روکا جا رہا ہے جن کی ملاقات کی انہوں نے درخواست کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو تقریباً دو سال سے غیر قانونی طور پر قید رکھا گیا ہے، انہیں نہ اپنی کتابوں تک رسائی دی جا رہی ہے اور نہ ہی بیٹوں سے ہفتہ وار فون کالز کی اجازت، جو ان کے قانونی حقوق ہیں۔ علیمہ خان کے مطابق جیل حکام عدالتی احکامات کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ ماہ سے عمران خان کو پارٹی اراکین سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی، وکلاء اور خاندان کی جانب سے فراہم کردہ فہرست پر بھی عمل نہیں ہو رہا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل میں صرف وہی لوگ داخل ہو سکتے ہیں جن کی منظوری "اعلیٰ سطح” سے ملتی ہو۔
انہوں نے پارٹی اراکین سے مطالبہ کیا کہ عمران خان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کریں اور خیبرپختونخواہ حکومت کے اہم فیصلے اس وقت تک مؤخر کر دیں جب تک عمران خان کو رہا نہ کیا جائے۔