جکارتا: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک مشروط طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے، اور اس اقدام کو انہوں نے فرانس کی اخلاقی ذمہ داری قرار دیا۔
یہ بات انہوں نے انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو کے ہمراہ جکارتا میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ میکرون کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بحران انتہائی خطرناک حد تک پہنچ چکا ہے، اور جب تک حالات میں بہتری نہیں آتی، فرانس اسرائیل کے خلاف اپنا مؤقف مزید سخت کرے گا۔
فرانسیسی صدر نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کے اقدامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کی مشرق وسطیٰ پالیسی اصولوں پر مبنی ہے اور اس میں کسی قسم کا امتیاز یا دہرا معیار نہیں اپنایا جائے گا۔
انڈونیشیا کے صدر پرابووو سبیانتو نے بھی دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک غزہ میں 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ اس بربریت نے عالمی سطح پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، اور مختلف ممالک فلسطین کو باضابطہ ریاست تسلیم کرنے کے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔