لاہور(لیڈی رپورٹر)سینئر صحافی فوزیہ غنی نے متحرک اور اثرانگیز ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا عنوان "Un.masking truth ” تھا۔
ورکشاپ کا مقصد فیلڈ اور دفاتر میں کام کر نیوالے صحافیوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا اور ان کو تعمیری ‘با ضابطہ اور جدید صحافت سے روشناس کرانا تھا۔یہ ورکشاپ پنجابی کمپلیکس قدافی سٹیڈیم میں منعقد کی گئی ‘ ورکشاپ کا مقصد امن ، میڈیا خواندگی اور ذمہ دارانہ محافت کو فروغ دینا تھا.
لاہور میں منعقد کی گئی ورکشاپ میں سینئر صحافیوں، طلبا و طالبات، اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، ورکشاپ کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔جس کی سعادت صحافی سیدعلی ارسلان کو حاصل ہوئی۔ ورکشاپ سے م سینئر صحافی و اینکر پرسن نجم ولی خان ، سینئر صحافی و سابق صدر پی ایف یو جے قمر الزمان بھٹی ” قائمقام صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ظفر محمود چودھری‘
ناظمہ الخدمت فاﺅنڈیشن وومین وونگ لاہور زرافشاں‘سینئر صحافی و ممبر گورننگ باڈی لاہور پریس کلب حسنین چودھری‘سینئر صحافی و کو نسل ممبر سابقہ ممبر گورننگ باڈی لاہور پریس کلب فوزیہ غنی ،علی ارسلان ، فیصل علوی ، شمائلہ فیصل ، تنزیلہ ، لیڈیہ منہاس اور دیگر نے خطاب کیا ، مقررین کا کہنا تھا سچ ایک ایسا لفظ ہے جو کسی بھی کامیاب معاشرے کا آئینہ ہوتا ہے۔
مقرریں نے آج کے ڈ یجیٹل دور میں حقائق کی جانچ پڑتال اور تعصبات کو بالائے تاک رکھتے ہوئے صحیح رپورٹ بنانے میں اپنی صلاحیتوں اور تجربات کو حاضریں کیسا تھ شیئر کیا کہ کس طرح درست او ر سچائی پر مبنی رپورٹ بنائی جا سکتی ہے۔اس سیشن نے بنیاد پرستی کو بڑھانے والے عوامل اور انتہا پسندی کو روکنے میں میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی ‘ورکشاپ کے اختتام پر مہمانوں کی تواضع چائے اور بسکٹ سے کی گئی