تل ابیب (نیوز ڈیسک)اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کی فضائیہ امریکی فوج کے ساتھ ریڈ فلیگ نامی مشق میں حصہ لے گی۔ ان مشقوں میں سٹریٹیجک حملے کے دوران ایندھن بھرنے کی تربیت بھی شامل ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک فوجی ترجمان نے کہا کہ امریکی فضائیہ کی ریڈ فلیگ مشق کا آغاز اسرائیل کی فضائیہ کی شرکت سے امریکہ میں نیلس ایئر فورس بیس پر ہوگا۔ یہ مشقیں تقریبا دو ہفتے تک جاری رہیں گی ۔ اس میں حملے شروع کرنے کے لیے کئی مشقیں بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی فضائی ایندھن بھرنے کی مشقیں بھی کی جائیں گی۔
اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ مشقوں میں بہت سی ذیلی مشقیں شامل ہیں جن میں دشمن میں علاقے میں گہرائی میں تزویراتی حملہ کرنا ، فضائی برتری حاصل کرنا، دشمن کے طیاروں کو روکنا، کم اونچائی پر پرواز کرنا اور طیارہ شکن دفاعی ذرائع سے ہجوم والے غیر مانوس علاقے میں حملہ کرنا شامل ہے۔صہیونی فوج نے بتایا تربیت میں مشترکہ فضائی ایندھن بھرنے کے آپریشنز شامل ہیں۔ جن میں اسرائیلی طیارے امریکی لڑاکا طیاروں کو ایندھن فراہم کرتے ہیں۔
اور امریکی طیاروں کے ذریعے ایڈر ایف 35 آئی طیاروں کو ایندھن فراہم کیا جائے گا۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ پہلی مرتبہ ایف 35 آئی طرز کے 7 ایڈر طیارے اور 2 عدد رئیم طیارے امریکی سرزمین پر مشق میں حصہ لے رہے ہیں۔ فروری میں اسرائیلی فوج نے امریکی فوج کے ساتھ بڑھتے ہوئے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک مصنوعی مشق کی تھی۔ اسرائیل میں سیکورٹی کی وزارت ایک ایسی مشق کر رہی ہے جو زلزلے کی نقالی کرتی ہے اور بین الاقوامی امدادی امداد حاصل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
جس میں یورپی یونین کے ملکوں ، بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ ہنگامی اور امدادی ایجنسیوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل میں یہ مشق بین گوریون ہوائی اڈے سمیت متعدد مقامات پر ہونے والی ہے۔ اس میں انسانی امداد، بچا اور بین الاقوامی امداد کی ترسیل کے طریقہ کار کو شامل کیا گیا ہے۔ زلزلہ کی تباہی کو برداشت کرنے کی صلاحیت کے متعلق خدشات کے درمیان اسرائیل نے مشق کی ہے۔ اسرائیل کو آنے والے سالوں میں ایک بڑے زلزلے کا نشانہ بننے کی توقع ہے۔