بیجنگ (نیوز ڈیسک) ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ارجنٹائن کا دورہ کیا ہے۔
ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین اور امریکہ کے درمیان "خلائی دوڑ” جاری ہے۔ یہ سرد جنگ کے رنگوں سے بھرا ہوا لفظ ہے، اور کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نیلسن کا ایک اہم ارادہ چین-ارجنٹائن خلائی تعاون کو سبوتاژ کرنا ہے۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق.
نیوکین ڈیپ اسپیس اسٹیشن چین کا پہلا بیرون ملک خلائی اسٹیشن ہے اور اسے باضابطہ طور پر 2017 میں کھولا گیا تھا۔ یہ چین اور ارجنٹائن دونوں کی جانب سے بیرونی خلا کی پرامن ترقی اور استعمال کے لئے کھلا ہے اور عالمی برادری کے لئے بھی کھلا ہے. تاہم امریکہ کی جانب سے یہ افواہیں پھیلانے کا سلسلہ جاری ہے کہ اس گہرے خلائی اسٹیشن پر حملہ آور ہونے کا جواز فوجی ایپلی کیشنز کی موجودگی ہے۔
تاہم مارچ 2022 میں ، ارجنٹائن کے وزیر برائے سائنس ، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی فرمز نے واضح کر دیا کہ "نیوکین ڈیپ اسپیس اسٹیشن چین کے ساتھ ہماری خلائی کھوج اور سیٹلائٹ تعاون کے لئے ایک سہولت ہے ، بالکل اسی طرح جیسے ہم یورپ کے ساتھ کرتے ہیں”۔مارچ میں امریکہ میں ارجنٹینا کے سفیر سرجیو اگورو نے امریکی ریپبلکن نمائندے سالازار کو ایک خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ "خطے سے باہر کے ممالک کے لیے ارجنٹائن میں کوئی فوجی ڈھانچہ موجود نہیں ہے”‘
اپنی خلائی ترقی کے آغاز سے ہی چین امن کے مقصد پر کاربند رہا ہے۔ چین کااپنا خلائی اسٹیشن بھی،تاریخ میں پہلی مرتبہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے لیے کھولا گیا ہے۔خلا انسانیت کا مشترکہ گھر ہے، بالادستی کے لئے کوئی شمشیر زنی کا میدان نہیں۔ سرد جنگ کا تاریخی ڈرامہ دہرایا نہیں جانا چاہیے اور نہ ہی دہرایا جائے گا۔