لاہور(نمائندہ خصوصی) تیزگام حادثہ کیسے پیش آیا،،،،،کونسے افسران ذمہ دار ٹھہرے ،،،،، انکوائری رپورٹ منظر عام پر آگئی،،،،حادثہ سلنڈرپھٹنے سے نہیں بلکہ شارکٹ سرکٹ سے پیش آیا ،،،واقعہ کے ذمہ دار ڈپٹی ڈویثرنل سپرنٹٰینڈینٹ کو بھی معطل کردیا گیا۔
انکوائری رپورٹ نے وزیر ریلوے شیخ رشید کے بیان کی نفی کردی،،،،،آتشزدگی کا واقعہ سلنڈر پھٹنے سے نہیں بلکہ بوگی میں شارٹ سرکٹ سے پیش آیا،،،،انکوائری رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا،،،،،ہم نیوز نے تیز گام حادثے کی انکوائری رپورٹ کی کاپی حاصل کرلی۔
سابق فیڈرل گورنمنٹ انسپیکٹر آف ریلویز دوست علی لغاری نے ٹرین حادثے کی انکوائری رپورٹ مرتب کی،،،،رپورٹ کے مطابق ٹرین میں آگ کچن میں استعمال کی جانے والی الیکٹریکل کیٹل کی وائرنگ میں شارٹ سرکٹ سے لگی۔جس نے پوری بوگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،،،،،بارہ نمبر بوگی سےگیارہ نمبر بوگی میں الیکٹرک سپلائی بھی غیر قانونی طریقے سے لی گئی تھی۔
رپورٹ میں ڈپٹی ڈی ایس جمشید عالم، کمرشل آفیسر، ایس ایچ او، ڈائننگ کار کے ٹھیکیدار، ویٹرز، ہیڈ کانسپٹیبل، کانسٹیبل، اور ریزرویشن اسٹاف کو ذمہ دار قراردیا گیا۔ ڈپٹی ڈی ایس جمشید عالم کو اٹھائیس جنوری جبکہ دیگر کو پہلے ہی عہدے سے ہٹایا جاچکا ہے۔ تیزگام سانحے میں 75افراد جاں بحق جبکہ نوے سے زائد زخمی ہوئے تھے۔