لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف نے اسمبلیوں کی تحلیل اور استعفوں کے حوالے سے نئی حکمت عملی اپنا لی،پہلے مرحلے میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد وفاقی حکومت کے ردعمل کا انتظار کیا جائے گا،
پی ٹی آئی کے تمام ارکان قومی اسمبلی دوبارہ ایوان میں پیش ہوکر استعفے دیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں خیبرپختونخوااسمبلی تحلیل ہوگی ، پارٹی رہنمائوںنے عمران خان کو سیاسی اعتبار سے ایک صوبے میں حکومت ہر صورت قائم رکھنے کا مشورہ دیدیا جبکہ پی ٹی آئی کی ملک بھر میں جاری احتجاجی تحریک کو انتخابی مہم میں بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت گزشتہ روز زمان پارک میں راولپنڈی کے ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ اس موقع پر پنجاب اور خیبر پختونخواہ اسمبلیوں کی تحلیل اور دیگر سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی غیر موثر پالیسوں نے ملک ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، پاکستان بدترین معاشی بحران سے دوچار ہے۔عمران خان نے کہا کہ معاشی و سیاسی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ جلد شفاف انتخابات ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسمبلیوں کی تحلیل اور قومی اسمبلی سے استعفوں سے متعلق بڑافیصلہ کرلیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں پنجاب اسمبلی تحلیل کی جائے گی اور تمام ارکان قومی اسمبلی دوبارہ ایوان میں پیش ہو کر اپنے استعفے دیں گے۔پھر دوسرے مرحلے میں خیبرپختونخوا اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان کو مشورہ دینے والے پی ٹی آئی رہنمائوں کا موقف ہے کہ پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے بعد پہلے وفاقی حکومت کے ردعمل کا انتظار کیا جائے۔ذرائع کے مطابق پارٹی رہنمائوں نے چیئرمین عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ سیاسی اعتبارسے ایک صوبے میں حکومت ہرصورت قائم رہنی چاہیے۔جبکہ ارکان کی پنجاب اسمبلی کی تحلیل اور قومی اسمبلی سے دوبارہ استعفوں کے فیصلے کی توثیق کردی گئی۔
ارکان اسمبلی نے کہا کہ قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں پی ٹی آئی کی امانت ہیں، باقاعدہ عمران خان کی زیر قیادت انتخابی مہم میں جائیں گے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے احتجاجی تحریک کو انتخابی مہم میں بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل خبر تھی کہ تحریک انصاف کی اعلی قیادت اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پربٹ گئی ہے، جس پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان فوری فیصلہ کرنے سے کترا رہے ہیں، اور انہوں نے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پارٹی کے اندر دو رائے پاہی جارہی ہیں، پارٹی کے چند رہنما اس حق میں ہیں کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں ایک ساتھ توڑ کر وفاقی حکومت پر دبائو بڑھایا جائے، تاہم اس تجویر پر پارٹی کے اہم رہنمائوں نے ایک وقت میں ایک اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔