لاہور( کامرس ڈیسک) آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے 3ارب ڈالر قرض کا معاہدہ وقتی ریلیف ہے اس لئے ہمیں قرضوں اور امداد سے چھٹکارا حاصل کرنے سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا ،
آئی ایم ایف سے قرض کے بدلے میں بجلی ، گیس اور پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے سمیت دیگر ٹیکسز کا بھی نفاذ ہو گیا ہے جس سے پیداواری لاگت بڑھنے سے مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا۔ اپنے بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک کی منزل کا تعین کرلیں ، بطور قوم اب یہ فیصلہ کرناہے کہ ہم نے ایسے ہی کشکول اٹھائے پھرنا ہے یا خود انحصاری کی جانب سفر کا آغاز کرنا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کئی دہائیوں سے قرض کی لت پڑ چکی ہے جو ہمارے آگے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ قرضوں سے چھٹکارے کے لئے قومی پالیسی بنائی جائے ، قوم کو اعتماد میں لیا جائے کہ ہم پیٹ کا ٹ سب سے پہلے اپنے قرض اتاریں گے اور اس کے لئے سب سے پہلے اشرافیہ سے قربانی لینے کا آغاز کیا جائے۔
٭٭٭٭٭