• Qalam Club English
  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
پیر, 30 جون, 2025
Qalam Club
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ
No Result
View All Result
Qalam Club
No Result
View All Result
Home انٹرنیشنل
امریکہ

امریکہ قر ض کی حد بڑھا نے کے با وجود ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ گیا

News Editor by News Editor
جون 2, 2023
in انٹرنیشنل
0 0
0

واشنگٹن (نیوز ڈیسک)امریکہ میں قرض کی حدکے بارے میں خبریں عالمی توجہ کا مرکز بنیں ر ہیں۔ امریکی ایوان نمائندگان نے ووٹنگ کے ذریعے قرض کی حد کا بل منظور کیا۔

بل میں قرض کی موجودہ حد کو 2025کے اوائل تک معطل کرتے ہوئے مالی سال 2024-2025میں اخراجات کو محدود کیا گیا ہے۔ اس بل کو منظوری کے لیے سینیٹ میں بھیجا جائے گا اور منظوری کی صورت میں نفاذ سے پہلے اسے دستخط کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔

اگر بل کی حتمی منظوری ہو جاتی ہے ،تو امریکی قرض ڈیفالٹ کا الرٹ عارضی طور پر ختم ہو جائےگا۔تاہم تاریخ میں امریکہ نے بہت زیادہ مرتبہ قرض کی حد بڑھائی ،لیکن پھر بھی وہ قرض ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچ جاتا ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرض کی حد بڑھانے نیز معطل کرنے سے امریکہ کے مسائل کو بنیادی طورپر حل نہیں کیا جا سکتا بلکہ مزید منفی نتائج رونما ہوسکتے ہیں۔

تجزیہ نگاروں نے نشاندہی کی ہے کہ اگر قرض کی حد کو معطل کردیا جائے گا تو امریکی حکومت مزید قرض لے گی جو مالیاتی شعبے میں غیریقینی کا باعث بن سکتا ہے۔امریکی کانگریس کے اعدادوشمار کے مطابق،دوسری جنگ عظیم کے بعد کانگریس نے قرض کی حد میں ۱۰۲ مرتبہ ترمیم کی ہے۔صرف سال 2001 کے بعد قرض کی حد میں بیس مرتبہ تبدیلی ہوئی ہے اور قرض کا حجم 5.73 ٹریلین سے بڑھ کر اب 31.46 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچا ہے۔

کافی زیادہ متعلقہ شخصیات کے خیال میں امریکی قرض میں باربار بحرانات کا سبب امریکی ڈالر کا غلبہ ہے۔ برسوں سے امریکہ ڈالر کی برتری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مالیاتی تعزیرات نافذ کرتا رہا ہے اور امریکی فیڈرل ریزرو شرح سود میں اضافہ کرتا رہا ہے۔اس سے بہت زیادہ ممالک،خاص طور پر ترقی پذیر ممالک سنگین متاثر ہوئے۔

مثلاً بیشتر لاطینی امریکی ممالک ڈالر پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔تاہم پچھلے سال سے امریکی فیڈرل ریزرو نے کافی مرتبہ شرح سود بڑھائی تاکہ اپنے ملک میں بلند افراط زر کو روکا جائے۔تاہم اس عمل سے مالیاتی خطرہ لاطینی امریکی ممالک سمیت دوسرے ممالک تک منتقل ہوا ہے۔

امریکی بینکوں میں جمع ڈالر اور خریدے گئے امریکی قومی بانڈز کو ضبط کیا جا سکتا ہے،سرحد پار مالیاتی تصفیوں کے سسٹم کو استعمال سےمحروم کیا جا سکتا ہے،پھر جمع کیے جانے والےامریکی ڈالراور امریکی قومی بانڈز کی قدر میں کمی کا بڑا خطرہ بھی ہے۔اسی پس منظر میں دنیا کے مختلف ممالک ڈالر کے غلبے کے خطرات محسوس کرنے لگے ہیں اورڈی ڈالرائزیشن ایک رجحان بن چکا ہے۔

رواں سال برازیل،ارجنٹائن سمیت دیگر ممالک نے اپنی کرنسی میں تصفیے کی وکالت کی۔ملائیشیا نے ایشیائی مالیاتی فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مختلف ممالک کے سرکاری ذخائر میں ڈالر کا تناسب سال 1999 کے 71 فیصد سے کم ہو کر اب 59 فیصد سے بھی نیچے آگیا ہے۔جنوری میں بین الاقوامی تصفیوں میں امریکی ڈالر کا تناسب چالیس فیصد رہ گیا ہے۔

سی جی ٹی این نے پوری دنیا کے نیٹزنز میں ایک سروے کیا ہے جس میں 85 فیصد جواب دہندگان کا یہ خیال ہے کہ مسلسل جاری رہنے والے امریکی قرض کے بحران نے ڈالر کی اہم عالمی ریزرو کرنسی کی حیثیت کو سنگین حد تک کمزور کردیا ہے۔ڈالر کا غلبہ ایک دودھاری تلوار ہے جس سے امریکہ نے بے شمار منافع کمایا ہے جوتجارتی خسارے میں اضافے اور بین الاقوامی ادائیگیوں میں عدم توازن کاباعث بھی بن گیا ہے۔

مزید اہم بات یہ ہے کہ ڈالر اور امریکہ کا کریڈٹ سنگین خراب ہورہا ہے۔اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے امریکہ ڈالرکو "ہتھیار”بنانا ترک نہیں کرے گا۔تاہم بارہا رونما ہوتے امریکی قرضوں کے بحران اور ڈی ڈالرائزیشن کے رجحان کے تحت امریکی ڈالر کا غلبہ مزید کتنی دیرتک قائم رہ سکے گا؟یہ ایک بڑا سوال ہے۔

Share this:

  • Click to share on Twitter (Opens in new window)
  • Click to share on Facebook (Opens in new window)
  • Click to share on WhatsApp (Opens in new window)

Related

Tags: امریکہڈیفالٹقر ض
Previous Post

ایلون مسک کے دورہ چین نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی، چینی میڈ یا

Next Post

اسلام آباد کی حدود سے پولیس و رینجرز کی وردی میں بندے اٹھائے جا رہے ہیں کسی کو پروا نہیں، عدالت عالیہ

News Editor

News Editor

Next Post
اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد کی حدود سے پولیس و رینجرز کی وردی میں بندے اٹھائے جا رہے ہیں کسی کو پروا نہیں، عدالت عالیہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تازہ خبریں

رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
  • Trending
  • Comments
  • Latest
ایف آئی اے

ایف آئی اے میں بھرتیوں کا اعلان

جون 1, 2024

سی ٹی ڈی پنجاب میں نوکری حاصل کریں،آخری تاریخ 18 اپریل

اپریل 17, 2020

پنجاب پولیس میں 318 انسپکٹر لیگل کی سیٹوں کا اعلان کردیا گیا

اپریل 19, 2020

حسا س ادارے کی کاروائی، اسلام آباد میں متنازعہ بینرزلگانے والے ملزمان گرفتار

اگست 7, 2019
وسطی ایشیا

چین اور قازقستان وزرائے خارجہ کاکثیر الجہتی تعاون کا اعادہ دونوں فر یقین کا یکطرفہ تحفظ پسندی کی مخالفت کر نے پر اتفاق

2
کراچی

کراچی، میٹرک کے سالانہ عملی امتحانات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

2

معشوقہ کابیوی بن کر ون فائیو پر فون، لڑکے کو نکاح سے پہلے گرفتار کرا دیا

1

پی سی بی بھی ہمدرد بن گیا، کورونا ریلیف فنڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم عطیہ کردی

1
رافیل گروسی

ایران اب بھی چند ماہ میں افزودہ یورینیم تیار کر سکتا ہے، آئی اے ای اے

جون 29, 2025
اولمپکس

چائنا میڈیا گروپ نے میلان سرمائی اولمپکس کے لئے نشریاتی حقوق حاصل کر لئے

جون 29, 2025
ترجمان

اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

جون 29, 2025
لاجسٹکس

چین کی لاجسٹکس انڈسٹری کی کل آمدنی 5.6 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئی

جون 29, 2025
Qalam Club

دورجدید میں سوشل میڈیاایک بااعتباراورقابل بھروسہ پلیٹ فارم کے طورپراپنی مستحکم جگہ بنا چکا ہے۔ مگر افسوس کہ چند افراد ذاتی مقاصد کےلیےجھوٹی، بےبنیاد یاچوری شدہ خبریں پوسٹ کرکےاس کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ ایسےعناصر کےخلاف جہاد کےطورپر" قلم کلب" کا آغازکیاجارہاہے۔ یہ ادارہ باصلاحیت اورتجربہ کارصحافیوں کاواحد پلیٹ فارم ہےجہاں مصدقہ خبریں، بے لاگ تبصرے اوربامعنی مضامین انتہائی نیک نیتی کےساتھ شائع کیے جاتے ہیں۔ ہمارے دروازےان تمام غیرجانبداردوستوں کےلیےکھلےہیں جوحقائق کومنظرعام پرلا کرمعاشرے میں سدھارلانا چاہتے ہیں۔

نوٹ: لکھاریوں کےذاتی خیالات سے"قلم کلب"کامتفق ہوناضروری نہیں ہے۔

  • ہمارے ساتھ شامل ہوں
  • ہمارے بارے میں
  • ہم سے رابطہ کریں
  • رازداری کی پالیسی
  • شرائط و ضوابط
  • ضابطہ اخلاق

QALAM CLUB © 2019 - Reproduction of the website's content without express written permission from "Qalam Club" is strictly prohibited

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • پاکستان
  • انٹرنیشنل
    • چائنہ کی خبریں
  • ہماری خبر
  • کرائم اینڈ کورٹس
  • تقرروتبادلے
  • شوبز
  • دلچسپ و عجیب
  • سائنس اور ٹیکنالوجی
  • صحت و تعلیم
  • کھیل
  • تبصرہ / تجزیہ
  • تاریخ فلسفہ

قلم کلب © 2019 - تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں.

Login to your account below

Forgotten Password?

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Discover more from Qalam Club

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue Reading