کراچی (نیوز رپورٹر )میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہم کسی کا حق ماریں اور نہ کوئی ہمارا حق مارے،1991 میں ریکارڈ ہے جس میں پانی کے تقسیم کے حوالے سب کلیئر کردیا گیا تھا۔
میئر کراچی نے کہا کہ بلاول بھٹو کے وژن کی تکمیل کا سلسلہ جاری ہے، کراچی بڑا شہر ہے پانی کی کمی کا سامنا ہے، ہم مختلف پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں، جہاں لیکج ہے وہاں مرمت کررہے ہیں۔ مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ پانی کا ایک مسئلہ جراثیم کا ہے، ہم نے ماہرین سے پوچھا انہوں نے کلورینیشن کا بتایا، لیکن کلورینیشن کا مطلب پانی میں کلورین ڈالنا نہیں ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ ہم نے کلورینیشن کے 29 سینٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، کلورینیشن کے 10 پمپنگ اسٹیشن کا افتتاح ہوگیا ہے،اس اسٹیشن سے ہمارے پاس سب ڈیٹا آرہا ہوگا کہ کتنا کلورین پانی میں شامل کیا گیا ہے، پانی کئی جگہ سے ہوتے ہوئے گزرتا ہے، ہم نے ایک ہی جگہ کے بجائے 29 مقامات پر یہ اسٹیشن بنائےہیں۔مرتضی وہاب نے کہا کہ پمپنگ اسٹیشن کا بھی جلد افتتاح ہوگا،29 کلورینیشن سینٹرز کے علاوہ 50 مزید سینٹر قائم کرنے کا ارادہ ہے، پانی کوضائع ہونے سے روکنے پر ہم کام کررہےہیں، حب کنال میں تیزی سے کام جاری ہے۔
میئر کراچی نے کہاکہ میں خود اور واٹر بورڈ کا عملہ وہاں کا دورہ کررہا ہے، حب کنال کی وجہ سے 100 ایم جے ڈی کی لائن ڈالی جارہی ہیں، حب کنال کا افتتاح ہم 14 اگست 2025 کو افتتاح کریں گے، سمندر کے پانی کو میٹھا کرنے کا مرحلہ جاری ہے۔
مرتضی وہاب کا یہ بھی کہنا ہے کہ 14 کمپنیوں نے سمندر کا پانی میٹھا کرنے کے حوالے سے اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے کے فور اوگمنٹیشن منصوبہ بھی 40 دن میں کراچی میں شروع ہوجائے گا، 80 ارب روپے کا منصوبہ ہم نے کے فور کے لیے مختص کیا ہے۔میئر کراچی نے مزید یہ بھی کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے کے فور کے منصوبہ کا افتتاح کریں گے، میں گزارش کروں گا بلاول بھٹو اور سی ایم سندھ سے وہ اس کا افتتاح کریں، یہ سب بتانے کا مقصد ہے کہ ہم اختیارات کے لیے نہیں روتے، ہم نے جو کہنا تھا وہ کئی بار کہہ چکے ہیں۔