حبیب بنک لمیٹیڈ کے ذریعے اربوں روپےکی منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت ۔۔۔۔ایف آئی اے مرکزی ملزمان کو پتہ چلالیا،،،لطیف پان والا اور شہزاد بٹ کے کہنے پر جعلی ٹرانزکیشنز کے ذریعے پیسے بیرون ملک منتقل کیے گئے،،،
ایف آئی اے حکام کے مطابق حبیب بنک لمٹٰیڈ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی جس کے دو مین ملزم سامنے آگئے ،،،گرفتار بنک ملازمین نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ انہوں نے کمیشن لیکر لطیف پان والا اور شہزاد بٹ کے کہنے پر جعلی رسیدوں پر ٹرانزیکشنز کیں۔
لطیف پان والا کراچی جبکہ شہزاد بٹ کا تعلق لاہور سے ہے لیکن دونوں ہی بیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔ ایف آئی اے حکام کے دونوں کی گرفتاری کےلے انٹرپول سے مدد لی جائے گی جس کےلیے لیٹر لکھ دیا گیا ہے،،،،ملزمان نے جعلی رسیدیں بنا کرپندرہ ارب روپے بیرون ممالک منتقل کیے زیادہ ٹرانزیکشنز دبئی اور چائنہ میں کی گئیں۔
منی لانڈرنگ کے لئےایکسل کارپوریشن،آرامیکش کارپوریشن، وسیم انٹرنیشنل اور الائیڈ کارپوریشن سمیت پچیس کمپنوں نےاکاون جعلی اکاونٹس کا سہارا لیا ،، حبیب بنک کی پانچ شاخوں سےایک بل آف لیڈنگ پرمتعددبار امپورٹ ایکسپورٹ کی مدمیں ادائیگیاں کی گئیں،، یہ ٹرانزکشنزداتار دربار، لیک روڈ ایریا، چونامنڈی، کرشن نگراور بند روڈ برانچ سے ہوئیں۔۔۔
ایف آئی اے نےاسکینڈل میں ملوث نو بینک ملازمین سمیت گیارہ افراد کو گرفتارکر رکھا ہے،،جن سے مزید تفتیش جاری ہے۔